اللہ کی رحمت

ایک چھوٹا بچہ جو نہانے اور ہاتھ منہ دھلوانے سے گھبراتا ہے اور اس کو نہانے سے تکلیف ہوتی ہے لیکن ماں زبردستی پکڑ کر اس کو نہلادیتی ہے اور اس کا میل کچیل دور کردیتی ہے.. بچہ نہانے کے دوران روتا بھی ہے' چیختا بھی ہے لیکن ماں اس کے باوجود اسکو نہیں چھوڑتی ہے..
اب بچہ تو سمجھ رہا ہے کہ مجھ پر ظلم اور زیادتی ہورہی ہے' مجھے تکلیف پہنچائی جا رہی ہے لیکن ماں شفقت اور محبت کیوجہ سے اس کو نہلارہی ہے' اس کا میل کچیل دور کررہی ہے' اس کا جسم صاف کررہی ہے..
چنانچہ جب بچہ بڑا ہوگا تو اس وقت اس کی سمجھ میں آئے گا کہ یہ نہلانے دھلانے کا جو کام میری ماں کرتی تھی وہ بڑی محبت اور شفقت کا عمل تھا جس کو میں ظلم و زیادتی سمجھ رہا تھا.. اگر میری ماں میرا میل کچیل دور نہ کرتی تو میں گندہ رہ جاتا..
بالکل اسی طرح اللہ تعالٰی اپنے بندوں پر حالات کی سختی اور آزمائشوں سے گزار کر اسکے گناہوں کو صاف کردیتا ہے اور گناہوں سے توبہ کرنے والا اسطرح پاک وصاف ہوجاتا ہے جیسے اس نے گناہ کیا ہی نہ ہو..
اللہ تعالٰی ہم سب کو گناہوں سے بچنے اور ہروقت توبہ واستغفار کرتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے.. آمین